Fazail-e-Namaz

فضائلِ نماز حدیثِ نبوی ﷺ کی روشنی میں
  • (جابرؓ سے روایت ہے کہ) اسلام اور کفر کے درمیان نماز چھوڑ دینے ہی کا فاصلہ ہے۔ (مسلم)
  • (بریدہؓ سے روایت ہے کہ) ہمارے اور اسلام قبول کرنے والے لوگوں کے درمیان نماز کا عہد و میثاق ہے۔ پس جو کوئی نماز چھوڑ دے تو گویا اس نے اسلام کی راہ چھوڑ کر کفر کا طریقہ اختیار کر لیا۔ (ترمذی، نسائی، ابن ماجہ)
  • (ابو الدارداؓ سے روایت ہے کہ) اللہ کے ساتھ کبھی کسی چیز کو شریک نہ کرنا، اگرچہ تمہارے ٹکڑے کر دیے جائیں اور تمہیں آگ میں بھون دیا جائے اور خبردار کبھی دیدہ دانستہ نماز نہ چھوڑنا، کیونکہ جس نے دیدہ دانستہ اور عمداً نماز چھوڑ دی تو اس کے بارے میں وہ ذمہ داری ختم ہوگئی جو اللہ تعالیٰ کی طرف سے اس کے وفادار اور صاحب ایمان بندوں کیلئے ہے۔ (ابن ماجہ)
  • (عبادہ بن صامتؓ سے روایت ہے کہ) پانچ نمازیں اللہ تعالیٰ نے فرض کی ہیں۔ جس نے ان کے لیے اچھی طرح وضو کیا اور ٹھیک وقت پر ان کو پڑھا اور رکوع اور سجود بھی جیسے کرنے چاہئیں ویسے کیے اور خشوع کی صفت کے ساتھ ان کو ادا کیا تو ایسے شخص کے لیے اللہ تعالیٰ کا پکا وعدہ ہے کہ وہ اس کو بخش دے گا اور جس نے ایسا نہ کیا (اور نماز کے بارے میں اس نے کوتاہی کی) تو اس کے لیے اللہ تعالیٰ کا کوئی وعدہ نہیں ہے۔ چاہے گا تو اسے بخش دے گا اور چاہے گا تو سزا دے گا۔ (احمد، داؤد)
  • (زید بن خالد جہنیؓسے روایت ہے کہ) اللہ کا جو بندہ ایسی دو رکعت نماز پڑھے جس میں اس کو غفلت بالکل نہ ہو تو اللہ تعالیٰ اس نماز ہی کے صلے میں اس کے سارے سابقہ گناہ معاف کر دے گا۔ (احمد)
  • (حضرت عبداللہ بن مسعودؓ دے روایت ہے کہ) میں نے حضورﷺ سے دریافت کیا کہ دینی اعمال میں سے کون سا عمل اللہ تعالیٰ کو سب سے زیادہ محبوب ہے؟ حضورﷺ نے فرمایا’’ ٹھیک وقت پر نماز پڑھنا‘‘ پھر میں نے عرض کیا کہ اس کے بعد کونسا عمل زیادہ محبوب ہے؟ حضورﷺ نے فرمایا ’’والدین کی خدمت کرنا‘‘۔ میں نے عرض کیا۔ اس کے بعد کونسا عمل زیادہ محبوب ہے؟ حضورﷺ نے فرمایا ’’ جہاد فی سبیل اللہ‘‘۔ (بخاری، مسلم)
(فقیر سید محبوب علی شاہ قادری)

No comments:

Post a Comment